Book - حدیث 328

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ التَّيَمُّمِ منكر حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ سُئِلَ قَتَادَةُ عَنْ التَّيَمُّمِ فِي السَّفَرِ فَقَالَ حَدَّثَنِي مُحَدِّثٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ

ترجمہ Book - حدیث 328

کتاب: طہارت کے مسائل باب: تیمم کے احکام ومسائل جناب ابان کہتے ہیں کہ قتادہ سے سفر میں تیمم کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ مجھ سے ایک بیان کرنے والے نے شعبی سے ، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابزی سے ، انہوں نے سیدنا عمار بن یاسر ؓ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کہنیوں تک ۔ “
تشریح : یہ روایت ضعیف ہے۔شیخ البانی نےبھی صراحت کی ہے کہ ’’ کہنیوں تک ،، کےالفاظ منکر یعنی صحیح رویات کےخلاف ہیں۔بہرحال مذکورہ تمام روایات کاخلاصہ یہ ہے کہ تمیّم کےبارے میں جوصحیح ترین روایت ہے، اس میں تمیم کاطریقہ یہ بیا ن کیا گیا کہےکہ زمین پرصرف ایک ہی مرتبہ ہاتھ مارتے ہیں ، پھر ان پر پھونک مارکر اورانہیں مل کر منہ پرپھیر لینا ہے۔ یہ روایت ضعیف ہے۔شیخ البانی نےبھی صراحت کی ہے کہ ’’ کہنیوں تک ،، کےالفاظ منکر یعنی صحیح رویات کےخلاف ہیں۔بہرحال مذکورہ تمام روایات کاخلاصہ یہ ہے کہ تمیّم کےبارے میں جوصحیح ترین روایت ہے، اس میں تمیم کاطریقہ یہ بیا ن کیا گیا کہےکہ زمین پرصرف ایک ہی مرتبہ ہاتھ مارتے ہیں ، پھر ان پر پھونک مارکر اورانہیں مل کر منہ پرپھیر لینا ہے۔