Book - حدیث 3257

كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحَلْفِ بِالْبَرَاءَةِ وَبِمِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو قِلَابَةَ أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الضَّحَّاكِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ غَيْرِ مِلَّةِ الْإِسْلَامِ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْءٍ عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَيْسَ عَلَى رَجُلٍ نَذْرٌ فِيمَا لَا يَمْلِكُهُ

ترجمہ Book - حدیث 3257

کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل باب: اسلام سے بری ہو جانے یا غیر مسلم ہونے کی قسم کھانا سیدنا ثابت بن ضحاک ؓ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ( حدیبیہ میں ) درخت کے نیچے بیعت کی تھی ۔ بیشک رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے ملت اسلام کے سوا کسی اور ملت میں ہو جانے کی قسم کھائی خواہ وہ جھوٹا ہی کیوں نہ ہو ‘ تو وہ اسی طرح ہے جیسا کہ اس نے کہا ۔ اور جس نے جس چیز سے اپنے آپ کو قتل کیا اسے قیامت کے دن اسی سے عذاب دیا جائے گا ۔ اور جو چیز انسان کی اپنی ملکیت میں نہ ہو ‘ اس کی نذر بھی نہیں ہے ۔ “