Book - حدیث 3256

كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ الْمَعَارِيضِ فِي الْيَمِينِ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ جَدَّتِهِ عَنْ أَبِيهَا سُوَيْدِ بْنِ حَنْظَلَةَ قَالَ خَرَجْنَا نُرِيدُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَنَا وَائِلُ بْنُ حُجْرٍ فَأَخَذَهُ عَدُوٌّ لَهُ فَتَحَرَّجَ الْقَوْمُ أَنْ يَحْلِفُوا وَحَلَفْتُ أَنَّهُ أَخِي فَخَلَّى سَبِيلَهُ فَأَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ أَنَّ الْقَوْمَ تَحَرَّجُوا أَنْ يَحْلِفُوا وَحَلَفْتُ أَنَّهُ أَخِي قَالَ صَدَقْتَ الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ

ترجمہ Book - حدیث 3256

کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل باب: قسم کھانے میں مخفی طور پر اشارتاً کوئی اور مفہوم مراد لے لینا سیدنا سوید بن حنظلہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آنے کی نیت سے روانہ ہوئے اور ہمارے ساتھ وائل بن حجر ؓ بھی تھے ۔ ان کے ایک دشمن نے ان کو پکڑ لیا ‘ تو قوم کے لوگ قسم کھانے سے ہچکچاتے رہے ‘ مگر میں نے قسم کھا لی کہ ” یہ میرا بھائی ہے ۔ “ تو اس نے اسے چھوڑ دیا ۔ پھر ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور میں نے آپ ﷺ کو بتایا کہ قوم کے لوگوں نے قسم کھانے میں حرج سمجھا تھا ‘ مگر میں نے قسم کھائی کہ ” یہ میرا بھائی ہے “ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” تو نے سچ کہا ‘ مسلمان مسلمان کا بھائی ہوتا ہے ۔ “
تشریح : دشمن کے مقابلے میں اشارے اور توریے سے قسم کھاناجائز ہے۔اور (ان في المعاربض لمندوحة عن الكذب (السنن الكبري للبهقي 199/10) اشارے میں جھوٹ سے بچائو ممکن ہوتا ہے۔ کا یہی مفہوم ہے۔ دشمن کے مقابلے میں اشارے اور توریے سے قسم کھاناجائز ہے۔اور (ان في المعاربض لمندوحة عن الكذب (السنن الكبري للبهقي 199/10) اشارے میں جھوٹ سے بچائو ممکن ہوتا ہے۔ کا یہی مفہوم ہے۔