Book - حدیث 3237

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا زَارَ الْقُبُورَ أَوْ مَرَّ بِهَا صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمَقْبَرَةِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ

ترجمہ Book - حدیث 3237

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: قبرستان ( میں جائے یا اس کے قریب ) سے گزرے تو کیا پڑھے ؟ سیدنا ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ قبرستان کی طرف تشریف لے گئے تو یہ دعا پڑھی « السلام عليكم دار قوم مؤمنين ، وإنا إن شاء الله بكم لاحقون» ” سلامتی ہو تم پر اے ان گھروں کے مومن لوگو ! اور ہم بھی انشاءاللہ تمہارے ساتھ ملنے والے ہیں ۔ “
تشریح : 1۔اہل قبور اپنے مسلمان بھایئوں کی دعائوں کے بہت زیادہ محتاج ہیں۔ان کے لئے خلوص سے دعا کرنا ان کا حق ہے۔نہ کہ ان سے دعایئں کروانا۔یا ان سے حاجت روائی مشکل کشائی کی درخواست کرنا۔2۔مذکورہ دعا کے علاوہ بھی زیارت قبور کی دعایئں صحیح احادیث میں وارد ہیں۔ جیسے صحیح مسلم میں ہے۔السلام عليكم اهل الديار من المومنين والمسلمين وانا ان شائ الله للاحقون اسال الله لمنا ولكم العافية )(صحیح مسلم۔الجنائز۔حدیث 975) 1۔اہل قبور اپنے مسلمان بھایئوں کی دعائوں کے بہت زیادہ محتاج ہیں۔ان کے لئے خلوص سے دعا کرنا ان کا حق ہے۔نہ کہ ان سے دعایئں کروانا۔یا ان سے حاجت روائی مشکل کشائی کی درخواست کرنا۔2۔مذکورہ دعا کے علاوہ بھی زیارت قبور کی دعایئں صحیح احادیث میں وارد ہیں۔ جیسے صحیح مسلم میں ہے۔السلام عليكم اهل الديار من المومنين والمسلمين وانا ان شائ الله للاحقون اسال الله لمنا ولكم العافية )(صحیح مسلم۔الجنائز۔حدیث 975)