Book - حدیث 3224

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْمَيِّتِ يُصَلَّى عَلَى قَبْرِهِ بَعْدَ حِينٍ صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَى قَتْلَى أُحُدٍ بَعْدَ ثَمَانِي سِنِينَ كَالْمُوَدِّعِ لِلْأَحْيَاءِ وَالْأَمْوَاتِ.

ترجمہ Book - حدیث 3224

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: ایک مدت کے بعد قبر پر جنازہ پڑھنا جناب یزید بن ابی حبیب نے یہ حدیث بیان کی اور کہا کہ بیشک نبی کریم ﷺ نے شہدائے احد پر آٹھ سال کے بعد نماز جنازہ پڑھی ‘ گویا کہ آپ ﷺ زندوں اور مردوں کو الوداع کہہ رہے تھے ۔
تشریح : یہاں بھی اصل عربی لفاظ(صلیٰ) ہیں۔جس میں دونوں احتمال ہیں۔دعا کرنے کا بھی اور نماز جنازہ پڑھنے کا بھی۔اس لئے یہ بھی کسی ایک بات کےلئے نص نہیں۔تاہم بعض کےنزدیک دوسرا احتمال زیادہ غالب ہے۔واللہ اعلم۔ یہاں بھی اصل عربی لفاظ(صلیٰ) ہیں۔جس میں دونوں احتمال ہیں۔دعا کرنے کا بھی اور نماز جنازہ پڑھنے کا بھی۔اس لئے یہ بھی کسی ایک بات کےلئے نص نہیں۔تاہم بعض کےنزدیک دوسرا احتمال زیادہ غالب ہے۔واللہ اعلم۔