Book - حدیث 3221

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الِاسْتِغْفَارِ عِنْدَ الْقَبْرِ لِلْمَيِّتِ فِي وَقْتِ الِانْصِرَافِ صحیح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَحِيرٍ عَنْ هَانِئٍ مَوْلَى عُثْمَانَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا فَرَغَ مِنْ دَفْنِ الْمَيِّتِ وَقَفَ عَلَيْهِ فَقَالَ اسْتَغْفِرُوا لِأَخِيكُمْ وَسَلُوا لَهُ بِالتَّثْبِيتِ فَإِنَّهُ الْآنَ يُسْأَلُ قَالَ أَبُو دَاوُد بَحِيرٌ ابْنُ رَيْسَانَ

ترجمہ Book - حدیث 3221

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: قبرستان سے واپس ہوتے ہوئے قبر کے پاس میت کے لیے استغفار کرنا سیدنا عثمان بن عفان ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب میت کو دفن کر کے فارغ ہو جاتے تو قبر پر رکتے اور فرماتے ” اپنے بھائی کے لیے استغفار کرو اور ثابت قدمی کی دعا کرو بیشک اب اس سے سوال کیا جائے گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے ( سند کے ایک راوی عبداللہ کے والد کا نام ) بحیر بن ریسان بیان کیا ۔
تشریح : 1۔سنت ہے کہ دفن کے بعد واپس آتے ہوئے قبر پرمیت کےلئے استغفار اور ثابت قدمی کی دعا کی جائے۔قبر سے یا قبرستان سے چالیس قدم دور آکر دعا کرنے والی اپج (اختراع) بالکل غلط ہے۔2۔قبر میں میت کو زندہ کرکے بٹھا دیا جاتاہے۔ اور اس سے سوال وجواب ہوتاہے۔تو یہ دعا اس میں ثابت قدمی کےلئے ہوتی ہے۔ 1۔سنت ہے کہ دفن کے بعد واپس آتے ہوئے قبر پرمیت کےلئے استغفار اور ثابت قدمی کی دعا کی جائے۔قبر سے یا قبرستان سے چالیس قدم دور آکر دعا کرنے والی اپج (اختراع) بالکل غلط ہے۔2۔قبر میں میت کو زندہ کرکے بٹھا دیا جاتاہے۔ اور اس سے سوال وجواب ہوتاہے۔تو یہ دعا اس میں ثابت قدمی کےلئے ہوتی ہے۔