Book - حدیث 3219

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي تَسْوِيَةِ الْقَبْرِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا عَلِيٍّ الْهَمْدَانِيِّ حَدَّثَهُ قَالَ كُنَّا مَعَ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ بِرُودِسَ مِنْ أَرْضِ الرُّومِ فَتُوُفِّيَ صَاحِبٌ لَنَا فَأَمَرَ فَضَالَةُ بِقَبْرِهِ فَسُوِّيَ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِتَسْوِيَتِهَا قَالَ أَبُو دَاوُد رُودِسُ جَزِيرَةٌ فِي الْبَحْرِ

ترجمہ Book - حدیث 3219

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: قبر برابر کر دینے کا بیان ابوعلی ہمدانی نے بیان کیا کہ ہم سیدنا فضالہ بن عبید ؓ کی معیت میں روم کی سر زمین میں جزیرہ روڈس میں تھے کہ ہمارا ایک ساتھی وفات پا گیا ۔ سیدنا فضالہ نے ان کی قبر کے متعلق کہا کہ اسے برابر کر دیا جائے ‘ پھر فرمایا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا کہ آپ ﷺ قبر کو برابر کرنے کا حکم دیتے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ روڈس ایک سمندری جزیرے کا نام ہے ۔
تشریح : روڈس۔ترکی۔کے جنوب مغربی ساحل سے 19 کلو میٹر دور ہے۔اور یہ بحیرہ روم اور بحیرہ ایجہ کے اتصال پرواقع ہے مسلمانوں نے سب سے پہلے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد میں 52/53 ہجری میں جنادہ بن ابی امیہ ازدی کی قیادت میں یہاں قدم رکھے۔ مگر یزید کے عہد میں واپس چلے آئے۔چودھویں پندرہویں عیسوی میں یہ جزیرہ صلیبی جنگوں کا مرکز بنا رہا۔ خلیفہ سلمان اعظم نے 1522ء میں اسے فتح کرکے سلطنت عثمانیہ میں شامل کرلیا۔1912ء میں اس پر اٹلی قابض ہوا ور 1947 ء میں اتحادیوں نے روڈس یونان کے حوالے کردیا۔ روڈس۔ترکی۔کے جنوب مغربی ساحل سے 19 کلو میٹر دور ہے۔اور یہ بحیرہ روم اور بحیرہ ایجہ کے اتصال پرواقع ہے مسلمانوں نے سب سے پہلے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد میں 52/53 ہجری میں جنادہ بن ابی امیہ ازدی کی قیادت میں یہاں قدم رکھے۔ مگر یزید کے عہد میں واپس چلے آئے۔چودھویں پندرہویں عیسوی میں یہ جزیرہ صلیبی جنگوں کا مرکز بنا رہا۔ خلیفہ سلمان اعظم نے 1522ء میں اسے فتح کرکے سلطنت عثمانیہ میں شامل کرلیا۔1912ء میں اس پر اٹلی قابض ہوا ور 1947 ء میں اتحادیوں نے روڈس یونان کے حوالے کردیا۔