Book - حدیث 3212

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجُلُوسِ عِنْدَ الْقَبْرِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زَاذَانَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَنَازَةِ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَانْتَهَيْنَا إِلَى الْقَبْرِ وَلَمْ يُلْحَدْ بَعْدُ فَجَلَسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ وَجَلَسْنَا مَعَهُ

ترجمہ Book - حدیث 3212

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: قبر کے پاس کس طرح بیٹھیں ؟ سیدنا براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک انصاری کے جنازے میں گئے ‘ ہم قبر کے پاس پہنچے تو ابھی تک لحد نہیں بنی تھی ۔ پس نبی کریم ﷺ قبلہ رخ ہو کر بیٹھ گئے اور ہم بھی آپ ﷺ کے ساتھ بیٹھ گئے ۔
تشریح : قبر کے پاس یا قبرستان میں کسی ضرورت کے تحت بیٹھ جانے میں کوئی حرج نہیں۔ اور قبلہ رو ہوکر بیٹھنا مستحب ہے۔مگر قبر کا مجاور بن کر بیٹھنا حرام ہے۔یاعین قبر کے اوپر بیٹھنا بھی ناجائز ہے۔(مذید دیکھئے حدیث 3225) قبر کے پاس یا قبرستان میں کسی ضرورت کے تحت بیٹھ جانے میں کوئی حرج نہیں۔ اور قبلہ رو ہوکر بیٹھنا مستحب ہے۔مگر قبر کا مجاور بن کر بیٹھنا حرام ہے۔یاعین قبر کے اوپر بیٹھنا بھی ناجائز ہے۔(مذید دیکھئے حدیث 3225)