كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ أَيْنَ يَقُومُ الْإِمَامُ مِنْ الْمَيِّتِ إِذَا صَلَّى عَلَيْهِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ صَلَّيْتُ وَرَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى امْرَأَةٍ مَاتَتْ فِي نِفَاسِهَا فَقَامَ عَلَيْهَا لِلصَّلَاةِ وَسَطَهَا
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: جنازہ پڑھاتے ہوئے امام میت کے مقابل کہاں کھڑا ہو ؟
سیدنا سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کی اقتداء میں ایک عورت کا جنازہ پڑھا جو کہ ایام نفاس میں فوت ہوئی تھی ۔ تو آپ ﷺ اس کے درمیان کے مقابل کھڑے ہوئے تھے ۔
تشریح :
مسلمان عورت اپنے ایام حیض اور نفاس کے دنوں میں فوت ہو تب بھی اس کا جنازہ پڑھا جائے گا۔
مسلمان عورت اپنے ایام حیض اور نفاس کے دنوں میں فوت ہو تب بھی اس کا جنازہ پڑھا جائے گا۔