Book - حدیث 3191

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الْجَنَازَةِ فِي الْمَسْجِدِ حسن حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، حَدَّثَنِي صَالِحٌ مَوْلَى التَّوْأَمَةِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >مَنْ صَلَّى عَلَى جَنَازَةٍ فِي الْمَسْجِدِ، فَلَا شَيْءَ عَلَيْهِ<.

ترجمہ Book - حدیث 3191

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے کسی میت کا جنازہ مسجد میں ادا کیا تو اس پر کوئی گناہ نہیں ۔“
تشریح : شیخ البانی نے بھی فلاشئ علیہ کےالفاظ کی بجائے فلاشئ لہ کو صحیح قراردیا ہے۔جس کا ترجمہ یہ ہوگا کہ مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے والے کو کچھ نہیں ملے گا۔اوراس کا مطلب یہ بیان کیاہے کہ خاص اجر اسے نہیں ملے گا۔ صرف نماز جنازہ کا اجر ملے گا۔ مطلق اجر کی نفی اسی لئے نہیں کی جاسکتی۔ کہ صحیح حدیث سے خود رسول اللہ ﷺ کا نماز جنازہ مسجد میں پڑھنا ثابت ہے۔ اس لئے مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے کو ناجائز نہیں کہاجاسکتا ۔ البتہ مسجد سے باہر پڑھنا افضل قرارپائے گا۔ واللہ اعلم۔(مذید تفصیل کے لئے دیکھئے۔الصحیۃ 462/5 حدیث 2351) شیخ البانی نے بھی فلاشئ علیہ کےالفاظ کی بجائے فلاشئ لہ کو صحیح قراردیا ہے۔جس کا ترجمہ یہ ہوگا کہ مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے والے کو کچھ نہیں ملے گا۔اوراس کا مطلب یہ بیان کیاہے کہ خاص اجر اسے نہیں ملے گا۔ صرف نماز جنازہ کا اجر ملے گا۔ مطلق اجر کی نفی اسی لئے نہیں کی جاسکتی۔ کہ صحیح حدیث سے خود رسول اللہ ﷺ کا نماز جنازہ مسجد میں پڑھنا ثابت ہے۔ اس لئے مسجد میں نماز جنازہ پڑھنے کو ناجائز نہیں کہاجاسکتا ۔ البتہ مسجد سے باہر پڑھنا افضل قرارپائے گا۔ واللہ اعلم۔(مذید تفصیل کے لئے دیکھئے۔الصحیۃ 462/5 حدیث 2351)