كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الْجَنَازَةِ فِي الْمَسْجِدِ صحیح حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ عَنْ الضَّحَّاكِ يَعْنِي ابْنَ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ وَاللَّهِ لَقَدْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ابْنَيْ بَيْضَاءَ فِي الْمَسْجِدِ سُهَيْلٍ وَأَخِيهِ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا فرماتی ہیں کہ اللہ کی قسم ! رسول اللہ ﷺ نے بیضاء کے دو بیٹوں سہیل اور اس کے بھائی کی نماز جنازہ مسجد میں ادا فرمائی تھی ۔
تشریح :
مسجد میں نماز جنازہ پڑھ لینے میں کوئی حرج کی بات نہیں۔اور اس میں ان لوگوں کارد ہے۔جو میت کوناپاک خیال کرتے ہیں۔یا جو لا یعنی اوہام کا شکارہوتے ہیں۔کہ کہیں اس سے کوئی آلائش نہ نکل آئے۔تاہم عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے۔
مسجد میں نماز جنازہ پڑھ لینے میں کوئی حرج کی بات نہیں۔اور اس میں ان لوگوں کارد ہے۔جو میت کوناپاک خیال کرتے ہیں۔یا جو لا یعنی اوہام کا شکارہوتے ہیں۔کہ کہیں اس سے کوئی آلائش نہ نکل آئے۔تاہم عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے۔