كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الصَّلَاةِ عَلَى الطِّفْلِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَاتَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ شَهْرًا فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: بچے کی نماز جنازہ
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے وہ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے فرزند ارجمند سیدنا ابراہیم ؓ کی وفات ہو گئی جبکہ ان کی عمر اٹھارہ ماہ تھی ، تو رسول اللہ ﷺ نے اس کا جنازہ نہیں پڑھا تھا ۔
تشریح :
1۔بچہ جب زندہ پیدا ہو تو اس کی نماز جنازہ پڑھنامسنون ہے۔اس طرح اس بچے کی بھی نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے جس کی ولادت قبل از وقت ہوجائے۔ اس کے لئے یہ شرط بھی نہیں کہ وہ زندہ بطن مادر سے باہر آئے۔بلکہ مردہ بھی ساقط ہوگا۔تب بھی اس کی نماز پڑھنی صحیح ہوگی۔بشرط یہ کہ اس حمل پر چار مہینے گزرچکے ہوں۔ نمازجنازہ میں اس کے والدین کےلئے مغفرت ورحمت کی دعا کیجائے۔ جس حدیث میں بچے کی نماز جنازہ کےلئے استھلال(زندگی ) کی شرطہے وہ ضعیف ہے۔(احکام الجنائز للبانی)تاہم یہ ضروری اورواجب نہیں ایک مشروع امر ہے۔یعنی اگر کوئی نماز پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔2۔حضرت ابراہیم ؑکی نمازجنازہ نہ پڑھنے کی وجہ شاید سورج گرہن کی نماز میں مشغولیت تھی یا ممکن ہے۔کہ اس فضیلت کی بناء پر جو انہیں رسول اللہ ﷺ کافر زندہ ہونے کی نسبت سے حاصل تھی۔اس پرکفایت کی گئی (خظابی)
1۔بچہ جب زندہ پیدا ہو تو اس کی نماز جنازہ پڑھنامسنون ہے۔اس طرح اس بچے کی بھی نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے جس کی ولادت قبل از وقت ہوجائے۔ اس کے لئے یہ شرط بھی نہیں کہ وہ زندہ بطن مادر سے باہر آئے۔بلکہ مردہ بھی ساقط ہوگا۔تب بھی اس کی نماز پڑھنی صحیح ہوگی۔بشرط یہ کہ اس حمل پر چار مہینے گزرچکے ہوں۔ نمازجنازہ میں اس کے والدین کےلئے مغفرت ورحمت کی دعا کیجائے۔ جس حدیث میں بچے کی نماز جنازہ کےلئے استھلال(زندگی ) کی شرطہے وہ ضعیف ہے۔(احکام الجنائز للبانی)تاہم یہ ضروری اورواجب نہیں ایک مشروع امر ہے۔یعنی اگر کوئی نماز پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔2۔حضرت ابراہیم ؑکی نمازجنازہ نہ پڑھنے کی وجہ شاید سورج گرہن کی نماز میں مشغولیت تھی یا ممکن ہے۔کہ اس فضیلت کی بناء پر جو انہیں رسول اللہ ﷺ کافر زندہ ہونے کی نسبت سے حاصل تھی۔اس پرکفایت کی گئی (خظابی)