Book - حدیث 3163

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي تَقْبِيلِ الْمَيِّتِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ وَهُوَ مَيِّتٌ حَتَّى رَأَيْتُ الدُّمُوعَ تَسِيلُ

ترجمہ Book - حدیث 3163

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: میت کو بوسہ دینا ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ نے سیدنا عثمان بن مظعون ؓ کو بوسہ دیا جبکہ وہ فوت ہو گئے تھے ‘ میں نے دیکھا کہ آپ ﷺ کے آنسو بہہ رہے تھے ۔
تشریح : مسلمان کبھی بھی نجس نہیں ہوتا۔زندگی میں نہ موت کے بعد اور اپنی محبوب میت کو بوسہ دینا کسی طرح معیوب نہیں ہے۔اور اس کے غم میں آنسئووں کا نکل آنا ایک فطری بات ہے۔اس میں کوئی حرج نہیں۔ مسلمان کبھی بھی نجس نہیں ہوتا۔زندگی میں نہ موت کے بعد اور اپنی محبوب میت کو بوسہ دینا کسی طرح معیوب نہیں ہے۔اور اس کے غم میں آنسئووں کا نکل آنا ایک فطری بات ہے۔اس میں کوئی حرج نہیں۔