Book - حدیث 3138

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الشَّهِيدِ يُغَسَّلُ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ أَنَّ اللَّيْثَ حَدَّثَهُمْ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ ابْنِ مَالِكٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ، وَيَقُولُ: >أَيُّهُمَا أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟<، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا، قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: >أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ<. وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ، بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُغَسَّلُوا.

ترجمہ Book - حدیث 3138

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: شہید کو غسل دینے کا مسئلہ ؟ سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے احد میں سے دو دو آدمیوں کو اکٹھا کرتے اور دریافت فرماتے ” ان میں قرآن کسے زیادہ یاد ہے ؟ “ جب کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا ، تو آپ اسے لحد میں آگے رکھتے ۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا ” میں قیامت کے روز ان کے لیے گواہ ہوں گا ۔ “ آپ ﷺ نے حکم دیا کہ انہیں ان کے خونوں ہی میں دفن کیا جائے اور انہیں غسل نہیں دیا ۔