كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْقِرَاءَةِ عِنْدَ الْمَيِّتِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَكِّيٍّ الْمَرْوَزِيُّ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ وَلَيْسَ بِالنَّهْدِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَءُوا يس عَلَى مَوْتَاكُمْ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ الْعَلَاءِ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: قریب المرگ کے پاس قرآن پڑھنے کا مسئلہ
سیدنا معقل بن یسار ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اپنے مرنے والوں پر سورۃ یسن پڑھا کرو ۔ “ اور یہ لفظ ابن العلاء کے ہیں ۔
تشریح :
حدیث ضعیف ہے۔(مذید دیکھئے احکام الجنائز شیخ البانی مسئلہ 15)اس لئے قریب المرگ شخص پرسورۃ یسٰ پڑھنے کا رواج صحیح نہیں ہے۔اس کی بجائے اس کے لئے یہ دعا کی جائے کہ یا اللہ ا س کےلئے اس مرحلہ سخت کو آسان فرمادے۔
حدیث ضعیف ہے۔(مذید دیکھئے احکام الجنائز شیخ البانی مسئلہ 15)اس لئے قریب المرگ شخص پرسورۃ یسٰ پڑھنے کا رواج صحیح نہیں ہے۔اس کی بجائے اس کے لئے یہ دعا کی جائے کہ یا اللہ ا س کےلئے اس مرحلہ سخت کو آسان فرمادے۔