كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الِاسْتِرْجَاعِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصَابَتْ أَحَدَكُمْ مُصِيبَةٌ فَلْيَقُلْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللَّهُمَّ عِنْدَكَ أَحْتَسِبُ مُصِيبَتِي فَآجِرْنِي فِيهَا وَأَبْدِلْ لِي بِهَا خَيْرًا مِنْهَا
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: کسی بھی مصیبت کے وقت «إنا لله وإنا إليه راجعون» پڑھنے کا بیان
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کسی کو کوئی مصیبت آ پڑے تو چاہیئے کہ یوں کہے «إنا لله وإنا إليه راجعون ، اللهم عندك أحتسب مصيبتي ، فآجرني فيها ، وأبدل لي خيرا منها» ” ہم اللہ کے لیے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ جانے والے ہیں ۔ اے اللہ ! اس مصیبت میں ‘ میں تجھ سے اجر و ثواب کی امید رکھتا ہوں ‘ مجھے اس میں اجر عنایت فر اور اس ( مفقود ) کے بدلے مجھے اس سے بڑھ کر بہتر بدل عنایت فر ۔ “
تشریح :
کسی بھی قسم کے چھوٹے بڑے نقصان یا کسی عزیز کے فوت ہوجانے پریہ دعا پڑھنا مسنون ہے ۔اور امید رکھنی چاہیے کہ اللہ عزوجل بہترصورت میں اس کا بدل عنایت فرمائے گا۔
کسی بھی قسم کے چھوٹے بڑے نقصان یا کسی عزیز کے فوت ہوجانے پریہ دعا پڑھنا مسنون ہے ۔اور امید رکھنی چاہیے کہ اللہ عزوجل بہترصورت میں اس کا بدل عنایت فرمائے گا۔