Book - حدیث 3118

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ تَغْمِيضِ الْمَيِّتِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ حَبِيبٍ أَبُو مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ شَقَّ بَصَرَهُ فَأَغْمَضَهُ فَصَيَّحَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِهِ فَقَالَ لَا تَدْعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ إِلَّا بِخَيْرٍ فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَبِي سَلَمَةَ وَارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِي الْمَهْدِيِّينَ وَاخْلُفْهُ فِي عَقِبِهِ فِي الْغَابِرِينَ وَاغْفِرْ لَنَا وَلَهُ رَبَّ الْعَالَمِينَ اللَّهُمَّ افْسَحْ لَهُ فِي قَبْرِهِ وَنَوِّرْ لَهُ فِيهِ. قَالَ أَبُو دَاوُد وَتَغْمِيضُ الْمَيِّتِ بَعْدَ خُرُوجِ الرُّوحِ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ الْمُقْرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مَيْسَرَةَ رَجُلًا عَابِدًا يَقُولُ غَمَّضْتُ جَعْفَرًا الْمُعَلِّمَ وَكَانَ رَجُلًا عَابِدًا فِي حَالَةِ الْمَوْتِ فَرَأَيْتُهُ فِي مَنَامِي لَيْلَةَ مَاتَ يَقُولُ أَعْظَمُ مَا كَانَ عَلَيَّ تَغْمِيضُكَ لِي قَبْلَ أَنْ أَمُوتَ.

ترجمہ Book - حدیث 3118

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: میت کی آنکھیں بند کر دینی چاہیں سیدہ ام سلمہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سیدنا ابوسلمہ ؓ کے پاس آئے جبکہ ( روح قبض ہونے کے بعد ) ان کی نظر پھٹ گئی تھی ‘ تو آپ ﷺ نے ان کی آنکھیں بند کر دیں ۔ پس ان کے گھر والے چیخ و پکار کرنے لگے ‘ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنے لیے بد دعائیں مت کرو ‘ بلکہ اچھے بول بولو ‘ کیونکہ جو تم کہتے ہو اس پر فرشتے آمین کہتے ہیں ۔ “ پھر آپ ﷺ نے ( بطور دعا ) فرمایا ” اے اللہ ! ابوسلمہ کی بخشش فر ‘ ہدایت یافتہ لوگوں کے ساتھ اس کے درجات بلند کر اور اس کے پیچھے رہ جانے والوں میں تو ہی اس کا خلیفہ بن ۔ اور اے رب العلمین ! ہماری اور اس کی مغفرت فر ‘ اے اللہ ! اس کی قبر کو فراخ اور روشن کر دے ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ میت کی آنکھیں اس کی روح نکل جانے کے بعد بند کی جائیں ۔ کہتے ہیں : میں نے محمد بن محمد نعمان القری سے سنا ‘ وہ کہتے تھے میں نے ابومیسرہ سے سنا جو کہ ایک عابد انسان تھے ‘ وہ کہتے تھے میں نے جعفر المعلم کی حالت موت ( نزع ) میں آنکھیں بند کر دیں اور یہ ایک عابد انسان تھے تو میں نے اسی رات خواب میں دیکھا کہ وہ مجھ سے کہہ رہے تھے میری موت سے پہلے ہی تمہارا میری آنکھیں بند کر دینا میرے لیے بہت بڑی بات تھی ۔