كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الْعِيَادَةِ مِنْ الرَّمَدِ حسن حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ عَادَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ وَجَعٍ كَانَ بِعَيْنِي
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
باب: کسی کی آنکھ خراب ہو جائے تو اس کی عیادت کے لیے جانا
سیدنا زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے جبکہ میری آنکھ میں درد تھا ۔
تشریح :
عیاد ت کےلئے کوئی ضروری نہیں کہ مریض کسی شدید بیماری ہی میں مبتلا ہو۔ تو اس کی عیادت کےلئے جایا جائے۔بلکہ کسی عام تکلیف میں بھی بیمار پرسی ہو تو بہت اچھی بات ہے۔
عیاد ت کےلئے کوئی ضروری نہیں کہ مریض کسی شدید بیماری ہی میں مبتلا ہو۔ تو اس کی عیادت کےلئے جایا جائے۔بلکہ کسی عام تکلیف میں بھی بیمار پرسی ہو تو بہت اچھی بات ہے۔