كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي فَضْلِ الْعِيَادَةِ عَلَى وُضُوءٍ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَافِعٍ، قَالَ: وَكَانَ نَافِعٌ غُلَامُ الْحَسَنِ، بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: جَاءَ أَبُو مُوسَى إِلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ يَعُودُهُ... قَالَ أَبو دَاود: وَسَاقَ مَعْنَى حَدِيثِ شُعْبَةَ. قَالَ أَبو دَاود: أُسْنِدَ هَذَا، عَنْ عَلِيٍّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ صَحِيحٍ.
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل باب: باوضو ہو کر عیادت کے لیے جانے کی فضیلت ابوجعفر عبداللہ بن نافع سے روایت ہے اور نافع سیدنا حسن بن علی ؓ کے غلام تھے ، بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ ، سیدنا حسن بن علی ؓ کی عیادت کے لیے تشریف لائے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : اور پھر حدیث شعبہ کے ہم معنی بیان کیا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو بواسطہ سیدنا علی ؓ ‘ نبی کریم ﷺ سے کئی ایک صحیح سندوں سے روایت کیا گیا ہے ۔