كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ كَرَاهِيَةِ مَسِّ الذَّكَرِ بِالْيَمِينِ فِي الِاسْتِبْرَاءِ صحیح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ وَإِذَا أَتَى الْخَلَاءَ فَلَا يَتَمَسَّحْ بِيَمِينِهِ وَإِذَا شَرِبَ فَلَا يَشْرَبْ نَفَسًا وَاحِدًا
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: استنجا میں شرم گاہ کو دائیں ہاتھ سے چھونے کی ممانعت
سیدنا ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی پیشاب کرنے بیٹھے تو اپنے ذکر ( عضو مخصوص ) کو اپنے دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے ۔ اور جب کوئی پاخانے کے لیے آئے تو دائیں ہاتھ سے استنجاء نہ کرے اور جب کچھ پیے تو ایک سانس میں نہ پیے ۔
تشریح :
فوائد ومسائل: (1) جب استنجا جیسی اہم ضرورت کےوقت دائیں ہاتھ سے شرم گاہ کو چھونا یا اسے پکڑنا منع ہے تو عام حالات میں اور زیادہ بچنا چاہیے۔ عورتیں بھی اسی حکم کی پابند ہیں۔ (2) کوئی چیز پینے کا شرعی ادب یہ ہے کہ اسے تین سانس میں پیا جائے۔
فوائد ومسائل: (1) جب استنجا جیسی اہم ضرورت کےوقت دائیں ہاتھ سے شرم گاہ کو چھونا یا اسے پکڑنا منع ہے تو عام حالات میں اور زیادہ بچنا چاہیے۔ عورتیں بھی اسی حکم کی پابند ہیں۔ (2) کوئی چیز پینے کا شرعی ادب یہ ہے کہ اسے تین سانس میں پیا جائے۔