Book - حدیث 3063

كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي إِقْطَاعِ الْأَرَضِينَ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ قَالَ سَمِعْتُ الْحُنَيْنِيَّ قَالَ قَرَأْتُهُ غَيْرَ مَرَّةٍ يَعْنِي كِتَابَ قَطِيعَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو دَاوُد و حَدَّثَنَا غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُوَيْسٍ حَدَّثَنِي كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْطَعَ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ جَلْسِيَّهَا وَغَوْرِيَّهَا قَالَ ابْنُ النَّضْرِ وَجَرْسَهَا وَذَاتَ النُّصُبِ ثُمَّ اتَّفَقَا وَحَيْثُ يَصْلُحُ الزَّرْعُ مِنْ قُدْسٍ وَلَمْ يُعْطِ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ حَقَّ مُسْلِمٍ وَكَتَبَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا مَا أَعْطَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ أَعْطَاهُ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ جَلْسَهَا وَغَوْرَهَا وَحَيْثُ يَصْلُحُ الزَّرْعُ مِنْ قُدْسٍ وَلَمْ يُعْطِهِ حَقَّ مُسْلِمٍ قَالَ أَبُو أُوَيْسٍ . وَحَدَّثَنِي ثَوْرُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ زَادَ ابْنُ النَّضْرِ وَكَتَبَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ.

ترجمہ Book - حدیث 3063

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل باب: زمین کے قطعات عطا کرنا ( اسحاق بن ابراہیم الحنینی ) الحنینی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کا خط ( بلال بن حارث کی ) جاگیر کے متعلق کئی بار پڑھا ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : ہمیں کئی ایک نے حسین بن محمد سے حدیث سنائی ‘ انہوں نے کہا : ہمیں ابواویس نے خبر دی اس نے کہا : مجھے کثیر بن عبداللہ نے اپنے والد سے اور انہوں نے اس کے دادا سے ‘ حدیث بیان کی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے سیدنا بلال بن حارث مزنی ؓ کو مقام قبل کی کانیں ان کی بالائی اور زیریں جانب ، راوی حدیث ابن نضر نے مقام جرس اور ذات النصب کا بھی ذکر کیا ..... اور قدس پہاڑ کی وہ زمین جو کاشت کے قابل ہے ‘ وہ سب انہیں دیں اور انہیں کسی دوسرے مسلمان کا حق نہیں دیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے یہ تحریر عنایت فرمائی ” یہ وہ عطیہ ہے جو اللہ کے رسول ( ﷺ ) نے بلال بن حارث مزنی ؓ کو عنایت فرمایا ہے ۔ اسے مقام قبل کی کانیں ان کی بالائی جانب ‘ زیریں جانب اور قدس پہاڑ کی زمین جو قابل کاشت ہے عطا کی ہیں ‘ کسی دوسرے مسلمان کا حق نہیں دیا ہے ۔ “ ابواویس نے کہا ۔ ثور بن زید نے بواسطہ عکرمہ ‘ سیدنا ابن عباس ؓ سے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے مذکورہ بالا حدیث کی مثل روایت کیا ۔ ابن نضر نے یہ اضافہ کیا ہے کہ یہ تحریر ابی بن کعب ؓ نے قلم بند کی ۔