Book - حدیث 304

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ مَنْ قَالَ تَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي بْنَ عَمْرٍو، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ أَبِي حُبَيْشٍ، أَنَّهَا كَانَتْ تُسْتَحَاضُ، فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا كَانَ دَمُ الْحَيْضِ, فَإِنَّهُ دَمٌ أَسْوَدُ يُعْرَفُ، فَإِذَا كَانَ ذَلِكَ فَأَمْسِكِي عَنِ الصَّلَاةِ، فَإِذَا كَانَ الْآخَرُ فَتَوَضَّئِي وَصَلِّي. قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى وَحَدَّثَنَا بِهِ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ حِفْظًا فَقَالَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرُوِيَ عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَشُعْبَةَ عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ قَالَ الْعَلَاءُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَوْقَفَهُ شُعْبَةُ عَلَى أَبِي جَعْفَرٍ: تَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ.

ترجمہ Book - حدیث 304

کتاب: طہارت کے مسائل باب: ان لوگوں کی دلیل جو کہتے ہیں کہ (مستحاضہ) ہر نماز کے لیے وضو کرے سیدہ فاطمہ بنت ابی حبیش ؓا سے روایت ہے کہ انہیں استحاضہ ہوتا تھا تو نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا ” جب حیض کا خون آئے اور یہ سیاہ رنگ کا ہوتا ہے اور پہچانا جاتا ہے ، تو جب یہ شروع ہو تو نماز سے رک جاؤ اور جب دوسرا ہو تو وضو کرو اور نماز پڑھو ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے بیان کیا کہ ابن مثنیٰ نے کہا کہ ہمیں یہ حدیث ابن ابی عدی نے اپنے حفظ سے بیان کی تو اس کی سند میں عائشہ کا اضافہ کیا ( یعنی عروہ عن عائشہ عن فاطمہ ) ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : علاء بن مسیب اور شعبہ سے مروی ہے ( دونوں ) حکم سے وہ ابو جعفر سے روایت کرتے ہیں ۔ علاء نے مرفوعاً نبی کریم ﷺ سے اور شعبہ نے ابو جعفر سے موقوفاً بیان کیا ” وہ ہر نماز کے لیے وضو کرے ۔ “
تشریح : یہ روایت سنداً ضعیف ہے جو پچھے تفصیل سے گزر چکی ہے ۔ دیکھئے حدیث:286۔ تاہم اس میں بیان کردہ بات دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ البتہ اس میں اختصار ہے اور طہارت حاصل ہونے کے بعد غسل کا ذکر نہیں ہے۔ شیخ البانی نے اس کی تحسین کی ہے۔ یہ اور اسی قسم کی دیگر احادیث سے استدلال کیا گیا ہے کہ مستحاضہ ایک وضو سے نمازیں نہیں پڑھ سکتی، بلکہ ہر نماز کے لیے اسے وضو کرنا چاہیے۔ یہ روایت سنداً ضعیف ہے جو پچھے تفصیل سے گزر چکی ہے ۔ دیکھئے حدیث:286۔ تاہم اس میں بیان کردہ بات دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ البتہ اس میں اختصار ہے اور طہارت حاصل ہونے کے بعد غسل کا ذکر نہیں ہے۔ شیخ البانی نے اس کی تحسین کی ہے۔ یہ اور اسی قسم کی دیگر احادیث سے استدلال کیا گیا ہے کہ مستحاضہ ایک وضو سے نمازیں نہیں پڑھ سکتی، بلکہ ہر نماز کے لیے اسے وضو کرنا چاہیے۔