كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي إِخْرَاجِ الْيَهُودِ مِنْ جَزِيرَةِ الْعَرَبِ ضعیف قَالَ أَبُو دَاوُد قُرِئَ عَلَى الْحَارِثِ بْنِ مِسْكِينٍ وَأَنَا شَاهِدٌ أَخْبَرَكَ أَشْهَبُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ قَالَ مَالِكٌ عُمَرُ أَجْلَى أَهْلَ نَجْرَانَ وَلَمْ يُجْلَوْا مِنْ تَيْمَاءَ لِأَنَّهَا لَيْسَتْ مِنْ بِلَادِ الْعَرَبِ فَأَمَّا الْوَادِي فَإِنِّي أَرَى أَنَّمَا لَمْ يُجْلَ مَنْ فِيهَا مِنْ الْيَهُودِ أَنَّهُمْ لَمْ يَرَوْهَا مِنْ أَرْضِ الْعَرَبِ . حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ قَالَ مَالِكٌ وَقَدْ أَجْلَى عُمَرُ رَحِمَهُ اللَّهُ يَهُودَ نَجْرَانَ وَفَدَكَ.
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل باب: یہودیوں کو جزیرہ عرب سے نکال دینے کا بیان امام ابوداؤد ؓ ( بہ سند حارث بن مسکین ) بیان کرتے ہیں کہ امام مالک ؓ نے بیان کیا کہ سیدنا عمر ؓ نے اہل نجران کو جلا وطن کر دیا لیکن وہ تیماء سے نہیں نکالے گئے کیونکہ یہ عرب کی حدود میں نہیں ہے ۔ اور وادی ( القریٰ ) کے یہودیوں کو بھی میرا خیال ہے کہ نہیں نکالا گیا تھا کیونکہ انہوں نے اسے عرب کا علاقہ نہ سمجھا ۔ ابن سرح کی سند سے روایت ہے کہ امام مالک ؓ نے بیان کیا سیدنا عمر ؓ نے نجران اور فدک کے یہود کو جلا وطن کیا تھا ۔ ( کیونکہ یہ علاقے جزیرہ عرب میں شمار ہوتے تھے )۔