Book - حدیث 3023

كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابُ مَا جَاءَ فِي خَبَرِ مَكَّةَ صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْكَرِيمِ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَقِيلِ بْنِ مَعْقِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: سَأَلْتُ جَابِرًا: هَلْ غَنِمُوا يَوْمَ الْفَتْحِ شَيْئًا؟ قَالَ: لَا.

ترجمہ Book - حدیث 3023

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل باب: فتح مکہ کا بیان سے پوچھا کہ کیا فتح مکہ کے موقع پر مسلمانوں نے کوئی غنیمت حاصل کی تھی ؟ انہوں نے کہا : نہیں ۔
تشریح : اس حدیث سے بعض علماء کا استدلال ہے۔کہ مکہ کی فتح بطور صلح ہوئی تھی۔اور بعض علماء کہتے ہیں کہ نہیں یہ رسول اللہ ﷺ کا ان پراحسا ن تھا۔اور یہی بات صحیح ہے۔رسول اللہ ﷺ نے اس ارض مقدس کو غنیمت یا فے قرار دینا گوارار نہ فرمایا۔یہ ابتداء ہی سے اللہ کے دین کا مرکز تھا۔اور یہیں سے وحی کا آغاز ہوا۔یہیں وہ اولین جماعت بنی جو امت کا مرکز تھی۔اسلام اور مسلمانوں کی یہاں واپسی کو اپنے ہی گھر کی طرف واپسی کے طور پرلیا گیا۔یہاں کے باشندے جب اسلام میں داخل ہوگئے توپورے اخلاص کے ساتھ داخل ہوئے۔ اس حدیث سے بعض علماء کا استدلال ہے۔کہ مکہ کی فتح بطور صلح ہوئی تھی۔اور بعض علماء کہتے ہیں کہ نہیں یہ رسول اللہ ﷺ کا ان پراحسا ن تھا۔اور یہی بات صحیح ہے۔رسول اللہ ﷺ نے اس ارض مقدس کو غنیمت یا فے قرار دینا گوارار نہ فرمایا۔یہ ابتداء ہی سے اللہ کے دین کا مرکز تھا۔اور یہیں سے وحی کا آغاز ہوا۔یہیں وہ اولین جماعت بنی جو امت کا مرکز تھی۔اسلام اور مسلمانوں کی یہاں واپسی کو اپنے ہی گھر کی طرف واپسی کے طور پرلیا گیا۔یہاں کے باشندے جب اسلام میں داخل ہوگئے توپورے اخلاص کے ساتھ داخل ہوئے۔