كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا خَرَجَ مِنْ الْخَلَاءِ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ يُوسُفَ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ مِنْ الْغَائِطِ قَالَ غُفْرَانَكَ
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: بیت الخلا سے نکل کر انسان کیا پڑھے؟
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب بیت الخلاء سے فارغ ہو کر نکلتے تو کہتے «غفرانك» اے اللہ ! میں تیری بخشش چاہتا ہوں ۔
تشریح :
فائدہ: علاوہ ازیں اور بھی دعائیں آئی ہیں مگر یہ حدیث اور دعا دیگر دعاؤں کے مقابلےمیں سند کے اعتبار سے زیادہ قوی ہے۔ علامہ خطابی اس دعا کی حکمت یہ بتاتے ہیں کہ چونکہ یہ وقت اللہ کے ذکر کے بغیر گزرتا ہے اس لیے اس پر استغفار کی تعلیم دی گئی ہے۔
فائدہ: علاوہ ازیں اور بھی دعائیں آئی ہیں مگر یہ حدیث اور دعا دیگر دعاؤں کے مقابلےمیں سند کے اعتبار سے زیادہ قوی ہے۔ علامہ خطابی اس دعا کی حکمت یہ بتاتے ہیں کہ چونکہ یہ وقت اللہ کے ذکر کے بغیر گزرتا ہے اس لیے اس پر استغفار کی تعلیم دی گئی ہے۔