كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ مَنْ قَالَ تَغْتَسِلُ مِنْ طُهْرٍ إِلَى طُهْرٍ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي مِسْكِينٍ عَنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ أُمِّ كُلْثُومٍ، -عَنْ عَائِشَةَ- فِي الْمُسْتَحَاضَةِ-: تَغْتَسِلُ- تَعْنِي: مَرَّةً وَاحِدَةً-، ثُمَّ تَوَضَّأُ إِلَى أَيَّامِ أَقْرَائِهَا.
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: ان حضرات کے دلائل جو کہتے ہیں کہ مستحاضہ طہر سے طہرتک ایک غسل کرے
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے مستحاضہ کے بارے میں مروی ہے کہ وہ غسل کرے یعنی ایک ہی بار ۔ پھر ایام حیض آنے تک وضو ہی کرتی رہے ۔
تشریح :
روایت 297،298 سنداً ضعیف ہیں ۔ تاہم ان میں بیان کردہ بات صحیح احادیث سے ثابت ہے ۔ غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی رحمہ اللہ نے ان دونوں روایات کی تصحیح کی ہے ۔ البتہ حدیث 300 کی انہوں نے تضعیف کی ہے۔
روایت 297،298 سنداً ضعیف ہیں ۔ تاہم ان میں بیان کردہ بات صحیح احادیث سے ثابت ہے ۔ غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی رحمہ اللہ نے ان دونوں روایات کی تصحیح کی ہے ۔ البتہ حدیث 300 کی انہوں نے تضعیف کی ہے۔