Book - حدیث 2976

كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي صَفَايَا رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مِنْ الْأَمْوَالِ صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ إِنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَدْنَ أَنْ يَبْعَثْنَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ فَيَسْأَلْنَهُ ثُمُنَهُنَّ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ لَهُنَّ عَائِشَةُ أَلَيْسَ قَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُورَثُ مَا تَرَكْنَا فَهُوَ صَدَقَةٌ

ترجمہ Book - حدیث 2976

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل باب: وہ خاص اموال جو رسول اللہ ﷺ اپنے لیے مخصوص کر لیا کرتے تھے ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی جب وفات ہو گئی تو ازواج محترمات نے ارادہ کیا کہ سیدنا عثمان بن عفان ؓ کو سیدنا ابوبکر ؓ کی خدمت میں بھیجیں تاکہ وہ انہیں رسول اللہ ﷺ کی وراثت سے آٹھواں حصہ عنایت فر دیں ‘ تو سیدہ عائشہ ؓا نے ان سے کہا : ” کیا رسول اللہ ﷺ فر نہیں گئے ” ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ‘ ہم جو کچھ بھی چھوڑ جائیں ‘ وہ صدقہ ہوتا ہے ۔ “