Book - حدیث 2953

كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي قَسْمِ الْفَيْءِ صحیح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُصَفَّى قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ جَمِيعًا عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَتَاهُ الْفَيْءُ قَسَمَهُ فِي يَوْمِهِ فَأَعْطَى الْآهِلَ حَظَّيْنِ وَأَعْطَى الْعَزَبَ حَظًّا زَادَ ابْنُ الْمُصَفَّى فَدُعِينَا وَكُنْتُ أُدْعَى قَبْلَ عَمَّارٍ فَدُعِيتُ فَأَعْطَانِي حَظَّيْنِ وَكَانَ لِي أَهْلٌ ثُمَّ دُعِيَ بَعْدِي عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ فَأَعْطَى لَهُ حَظًّا وَاحِدًا

ترجمہ Book - حدیث 2953

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل باب: مال فے کی تقسیم کے احکام و مسائل سیدنا عوف بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جب مال فے آ جاتا تو آپ ﷺ اسے اسی دن تقسیم فر دیتے ۔ آپ ﷺ بیوی والے کو دو حصے اور مجرد کو ایک حصہ دیتے ۔ ابن مصفٰی کی روایت میں مزید یہ الفاظ بھی ہیں : ہمیں بھی بلایا گیا اور مجھے ( عوف بن مالک کو ) عمار سے پہلے بلایا جاتا تھے ‘ مجھے بلایا اور دو حصے عنایت فرمائے ‘ کیونکہ میرے ہاں بیوی تھی ‘ پھر میرے بعد سیدنا عمار بن یاسر ؓ کو بلایا گیا اور انہیں ایک حصہ عنایت فرمایا ۔
تشریح : بیت المال میں سے اسلام کے لئے خدمات کے ساتھ ساتھ ذاتی احوال کے حوالے سے بھی ایک مسلمان کی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے۔جس کی ذمہ داریاں زیادہ ہوتیں اس کا حصہ بھی زیادہ ہوتا۔ جبکہ دیگر نظامہائے معیشت میں بالعموم اس کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا۔نیز حقوق کی ادایئگی میں تاخیر کرنا کسی طرح مناسب نہیں ہے۔ بیت المال میں سے اسلام کے لئے خدمات کے ساتھ ساتھ ذاتی احوال کے حوالے سے بھی ایک مسلمان کی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے۔جس کی ذمہ داریاں زیادہ ہوتیں اس کا حصہ بھی زیادہ ہوتا۔ جبکہ دیگر نظامہائے معیشت میں بالعموم اس کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا۔نیز حقوق کی ادایئگی میں تاخیر کرنا کسی طرح مناسب نہیں ہے۔