Book - حدیث 2947

كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي غُلُولِ الصَّدَقَةِ حسن حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِي الْجَهْمِ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاعِيًا ثُمَّ قَالَ انْطَلِقْ أَبَا مَسْعُودٍ وَلَا أُلْفِيَنَّكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تَجِيءُ وَعَلَى ظَهْرِكَ بَعِيرٌ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ لَهُ رُغَاءٌ قَدْ غَلَلْتَهُ قَالَ إِذًا لَا أَنْطَلِقُ قَالَ إِذًا لَا أُكْرِهُكَ

ترجمہ Book - حدیث 2947

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل باب: صدقات میں خیانت کرنا سیدنا ابومسعود انصاری ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے مجھے بطور عامل بھیجا اور فرمایا ” اے ابومسعود ! جاؤ اور خیال رکھنا ایسا نہ ہو کہ قیامت کے دن میں تمہیں پاؤں کہ تم آؤ اور تمہاری پیٹھ پر صدقے کا کوئی اونٹ بلبلاتا ہوا آئے ، جسے تم نے خیانت سے لیا ہو ۔ “ کہتے ہیں کہ ( میں نے عرض کیا : اگر معاملہ اتنا سخت ہے ) تب میں نہیں جاتا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو میں بھی تجھے مجبور نہیں کرتا ۔ “
تشریح : ہر مسلمان کو اپنی عاقبت پیش نظر رکھنی چاہیے۔اورحاکم کو بھی لازم ہے کہ اپنے عمال کو تنبیہ کرتا رہے کہ امانت میں خیانت سے باز رہیں۔ اگرعاقبت کی جوابدہی کے ڈر سے کوئی انسان حکومت کیطرف سے مجوزہ زمہ داری قبول نہیں کرنا چاہتا تو اسے مجبور نہیں کیاجاناچاہیے۔ ہر مسلمان کو اپنی عاقبت پیش نظر رکھنی چاہیے۔اورحاکم کو بھی لازم ہے کہ اپنے عمال کو تنبیہ کرتا رہے کہ امانت میں خیانت سے باز رہیں۔ اگرعاقبت کی جوابدہی کے ڈر سے کوئی انسان حکومت کیطرف سے مجوزہ زمہ داری قبول نہیں کرنا چاہتا تو اسے مجبور نہیں کیاجاناچاہیے۔