كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي أَرْزَاقِ الْعُمَّالِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مَرْوَانَ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ كَانَ لَنَا عَامِلًا فَلْيَكْتَسِبْ زَوْجَةً فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ خَادِمٌ فَلْيَكْتَسِبْ خَادِمًا فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَسْكَنٌ فَلْيَكْتَسِبْ مَسْكَنًا قَالَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ أُخْبِرْتُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّخَذَ غَيْرَ ذَلِكَ فَهُوَ غَالٌّ أَوْ سَارِقٌ
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
باب: عُمّال حکومت کی تنخواہوں کا بیان
سیدنا مستورد بن شداد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے ” جو ہمارا عامل ہو وہ بیوی حاصل کر لے ، اگر اس کے پاس خادم نہ ہو تو خادم لے لے اور اگر اس کے پاس رہائش نہ ہو تو وہ رہائش حاصل کر لے ۔ “ مستورد ؓ نے کہا کہ سیدنا ابوبکر ؓ نے کہا : مجھے بتایا گیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جو کوئی اس کے علاوہ لے تو وہ خائن ہے یا چور ۔ “
تشریح :
نکاح کرنا خادم اور رہائش (گھریلواخراجات سمیت) حاصل کرنا عمال حکومت کے لازمی بنیادی حقوق میں سے ہیں۔آج کل ملازمین کا بری طرح استحصال کیاجاتاہے۔ اور مجبوری کے عالم میں ان کو اتنا کم معاوضہ قبول کرنا پڑتاہے۔ جس سے ان کی مذکورہ بالا بنیادی ضرورتیں پوری نہیں ہوتیں۔یہ سرا سر ظلم نا انصافی ہے۔ جس کا اسلام میں کوئی جواز نہیں ہے۔ بالخصوص جب کہ افسران بالا اور حکمران طبقہ اپنے لئے قومی خزانے سے اتنی سہولتیں اور مراعات حاصل کرلیں کہ اللہ کی پناہ۔
نکاح کرنا خادم اور رہائش (گھریلواخراجات سمیت) حاصل کرنا عمال حکومت کے لازمی بنیادی حقوق میں سے ہیں۔آج کل ملازمین کا بری طرح استحصال کیاجاتاہے۔ اور مجبوری کے عالم میں ان کو اتنا کم معاوضہ قبول کرنا پڑتاہے۔ جس سے ان کی مذکورہ بالا بنیادی ضرورتیں پوری نہیں ہوتیں۔یہ سرا سر ظلم نا انصافی ہے۔ جس کا اسلام میں کوئی جواز نہیں ہے۔ بالخصوص جب کہ افسران بالا اور حکمران طبقہ اپنے لئے قومی خزانے سے اتنی سہولتیں اور مراعات حاصل کرلیں کہ اللہ کی پناہ۔