Book - حدیث 2911

كِتَابُ الْفَرَائِضِ بَابٌ هَلْ يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ حسن صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حَبِيبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْروٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَتَوَارَثُ أَهْلُ مِلَّتَيْنِ شَتَّى

ترجمہ Book - حدیث 2911

کتاب: وراثت کے احکام و مسائل باب: کیا مسلمان کسی کافر کا وارث ہو سکتا ہے؟ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” دو مختلف ملتوں ( اور دینوں ) والے ایک دوسرے کے وارث نہیں بنتے
تشریح : فائدہ۔اس سے مراد مسلمان اور کافر ہیں۔جبکہ کفار اپنے مختلف دینوں پر ہوتے ہوئے بھی ایک ملت ہیں اس لئے ان کی آپس میں وراثت چلتی ہے۔جبکہ امام زہری ابن ابی لیلیٰ اور احمد بن حنبل کے اقوال ہیں کہ یہودی نصرانی کاوارث نہیں۔مجوسی یہودی کا نہیں۔وغیرہ۔ فائدہ۔اس سے مراد مسلمان اور کافر ہیں۔جبکہ کفار اپنے مختلف دینوں پر ہوتے ہوئے بھی ایک ملت ہیں اس لئے ان کی آپس میں وراثت چلتی ہے۔جبکہ امام زہری ابن ابی لیلیٰ اور احمد بن حنبل کے اقوال ہیں کہ یہودی نصرانی کاوارث نہیں۔مجوسی یہودی کا نہیں۔وغیرہ۔