Book - حدیث 2906

كِتَابُ الْفَرَائِضِ بَابُ مِيرَاثِ ابْنِ الْمُلَاعَنَةِ ضعیف حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ رُؤْبَةَ التَّغْلِبِيُّ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ النَّصْرِيِّ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَرْأَةُ تُحْرِزُ ثَلَاثَةَ مَوَارِيثَ عَتِيقَهَا وَلَقِيطَهَا وَوَلَدَهَا الَّذِي لَاعَنَتْ عَنْهُ

ترجمہ Book - حدیث 2906

کتاب: وراثت کے احکام و مسائل باب: لعان والی عورت کے بچے کی وراثت کا بیان سیدنا واثلہ بن اسقع ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” عورت تین طرح کی وراثت جمع کر لیتی ہے ۔ اپنے غلام کی ‘ اس بچے کی جو اسے کہیں سے گرا پڑا مل گیا ہو اور اس بچے کی جس کے بارے میں اس نے ( اپنے شوہر سے ) لعان کیا ہو ۔ “
تشریح : ۔یہ روایت ضعیف ہے۔لقیط(گرے پڑے بچے) کے بارے میں اختلاف ہے۔تاہم غلام اور لعان کردہ بچے کی وہ خود ہی وارث ہوتی ہے۔لعان کردہ بچے سے مراد وہ بچا ہے۔ جسے منکوحہ عورت نے جنم دیا ہو۔لیکن اس کا خاوند اسے اپنا بیٹا تسلیم کرنے سے انکارکردے۔اور قاضی کے سامنے گواہوں اور قسموں کے بعد ایک دوسرے پر لعان کریں۔ ۔یہ روایت ضعیف ہے۔لقیط(گرے پڑے بچے) کے بارے میں اختلاف ہے۔تاہم غلام اور لعان کردہ بچے کی وہ خود ہی وارث ہوتی ہے۔لعان کردہ بچے سے مراد وہ بچا ہے۔ جسے منکوحہ عورت نے جنم دیا ہو۔لیکن اس کا خاوند اسے اپنا بیٹا تسلیم کرنے سے انکارکردے۔اور قاضی کے سامنے گواہوں اور قسموں کے بعد ایک دوسرے پر لعان کریں۔