Book - حدیث 2893

كِتَابُ الْفَرَائِضِ بَابُ مَا جَاءَ فِي مِيرَاثِ الصُّلْبِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنِي أَبُو حَسَّانَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ وَرَّثَ أُخْتًا وَابْنَةً فَجَعَلَ لِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا النِّصْفَ وَهُوَ بِالْيَمَنِ وَنَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ حَيٌّ

ترجمہ Book - حدیث 2893

کتاب: وراثت کے احکام و مسائل باب: صلبی اولاد کی وراثت کا بیان سیدنا معاذ بن جبل ؓ نے ایک بہن اور ایک بیٹی کو میت کا وارث بنایا اور ہر ایک کو آدھا آدھا دیا جبکہ سیدنا معاذ ؓ ان دنوں یمن میں تھے اور رسول اللہ ﷺ باحیات تھے ۔
تشریح : بہنیں بیٹیوں کےساتھ مل کر عصبہ مع الغیر (ہر وہ مونث جوکسی دوسری مونث کی وجہ سے عصبہ بنے۔اس میں صرف حقیقی بہن اور پدری بہن آتی ہے۔ جب بیٹی یا پوتی ساتھ مل کرآئے)ہوجاتی ہیں۔بیٹی اور بہن ایک ایک ہوں۔تو نصف نصف ملے گا۔بیٹی کو وراثت سے نصف ملے گا۔اور بہن کوعصبہ ہونے کی بنا پر نصف مل جائے گا۔ اور اگربیٹیاں دو یا زائد ہوں۔ تودو تہائی کے بعد باقی بہن یا بہنوں کوملے گا۔ بہنیں بیٹیوں کےساتھ مل کر عصبہ مع الغیر (ہر وہ مونث جوکسی دوسری مونث کی وجہ سے عصبہ بنے۔اس میں صرف حقیقی بہن اور پدری بہن آتی ہے۔ جب بیٹی یا پوتی ساتھ مل کرآئے)ہوجاتی ہیں۔بیٹی اور بہن ایک ایک ہوں۔تو نصف نصف ملے گا۔بیٹی کو وراثت سے نصف ملے گا۔اور بہن کوعصبہ ہونے کی بنا پر نصف مل جائے گا۔ اور اگربیٹیاں دو یا زائد ہوں۔ تودو تہائی کے بعد باقی بہن یا بہنوں کوملے گا۔