Book - حدیث 2882

كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ مَاتَ عَنْ غَيْرِ وَصِيَّةٍ يُتَصَدَّقُ عَنْهُ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ أَفَيَنْفَعُهَا إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا فَقَالَ نَعَمْ قَالَ فَإِنَّ لِي مَخْرَفًا وَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا

ترجمہ Book - حدیث 2882

کتاب: وصیت کے احکام و مسائل باب: میت کی وصیت کے بغیر ہی اس کی طرف سے صدقہ کرنا سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک شخص ( سیدنا سعد بن عبادہ ؓ ) نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! میری والدہ وفات پا گئی ہے ‘ اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اس کو نفع ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں ! تو اس نے کہا : میرا ایک کھجوروں کا باغ ہے ‘ تو آپ گواہ رہیں کہ میں نے اسے اپنی والدہ کی طرف سے صدقہ کر دیا ہے ۔
تشریح : ایصال ثواب کی یہی صورتیں جائز اور مشروع ہیں۔ کے اولاد اپنے مرحوم والدین کےلئے دعایئں کرتی رہے اور اس کی طرف س مال خرچ کرے۔خواہ انہوں نے اس کی طرف سے وصیت نہ بھی کی ہو۔ حج کرنا بھی انہی اعمال میں شامل ہے۔جیسے کہ گزشتہ حدیث 2877 میں گزرا ہے۔(مذید تفصیل کےلئے ملاحظہ ہو حافظ صلاح الدین یوسف کا کتابچہ ایصال ثواب اور قرآن خوانی شائع کردہ دارالسلام) ایصال ثواب کی یہی صورتیں جائز اور مشروع ہیں۔ کے اولاد اپنے مرحوم والدین کےلئے دعایئں کرتی رہے اور اس کی طرف س مال خرچ کرے۔خواہ انہوں نے اس کی طرف سے وصیت نہ بھی کی ہو۔ حج کرنا بھی انہی اعمال میں شامل ہے۔جیسے کہ گزشتہ حدیث 2877 میں گزرا ہے۔(مذید تفصیل کےلئے ملاحظہ ہو حافظ صلاح الدین یوسف کا کتابچہ ایصال ثواب اور قرآن خوانی شائع کردہ دارالسلام)