كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ مَاتَ عَنْ غَيْرِ وَصِيَّةٍ يُتَصَدَّقُ عَنْهُ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَلَوْلَا ذَلِكَ لَتَصَدَّقَتْ وَأَعْطَتْ أَفَيُجْزِئُ أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ فَتَصَدَّقِي عَنْهَا
کتاب: وصیت کے احکام و مسائل باب: میت کی وصیت کے بغیر ہی اس کی طرف سے صدقہ کرنا ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! میری والدہ اچانک وفات پا گئی ہے ۔ اگر یہ صورت نہ ہوتی ( اور اسے موقع ملتا ) تو وہ ضرور کوئی صدقہ کر جاتی اور کوئی عطیہ دیتی ۔ اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اس کی طرف سے کفایت ہو گی ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” ہاں ! تم اس کی طرف سے صدقہ کرو ۔ “