كِتَابُ الصَّيدِ بَابٌ فِي اتِّبَاعِ الصَّيْدِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحَكَمِ النَّخَعِيُّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ شَيْخٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, بِمَعْنَى مُسَدَّدٍ (2859)، قَالَ: >وَمَنْ لَزِمَ السُّلْطَانَ افْتُتِنَ<... زَادَ: >وَمَا ازْدَادَ عَبْدٌ مِنَ السُّلْطَانِ دُنُوًّا, إِلَّا ازْدَادَ مِنَ اللَّهِ بُعْدًا
کتاب: شکار کے احکام و مسائل
باب: شکار کے پیچھے پڑے رہنا کیسا ہے ؟
سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” جس نے بادشاہ کی صحبت اختیار کی ‘ فتنے میں پڑا ۔ “ اور مزید کہا : ” جو بندہ کسی بادشاہ کے جس قدر قریب ہو گا ‘ اللہ تعالیٰ سے اسی قدر بعید ہو جائے گا ۔ “
تشریح :
سندا حدیث ضعیف ہے۔اوراس کا مفہوم اوپر کی حدیث میں گزرا ہے۔
سندا حدیث ضعیف ہے۔اوراس کا مفہوم اوپر کی حدیث میں گزرا ہے۔