كِتَابُ الصَّيدِ بَابٌ فِي الصَّيْدِ صحیح حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُعَاذِ بْنِ خُلَيْفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدُنَا يَرْمِي الصَّيْدَ فَيَقْتَفِي أَثَرَهُ الْيَوْمَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ ثُمَّ يَجِدُهُ مَيِّتًا وَفِيهِ سَهْمُهُ أَيَأْكُلُ قَالَ نَعَمْ إِنْ شَاءَ أَوْ قَالَ يَأْكُلُ إِنْ شَاءَ
کتاب: شکار کے احکام و مسائل
باب: شکار کرنے کا بیان
سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم میں سے ایک آدمی شکار کو تیر مارتا ہے پھر وہ اس کے پیچھے دو تین دن پھرتا رہتا ہے ‘ حتیٰ کہ اسے پا لیتا ہے اور وہ مر چکا ہوتا ہے اور اس میں اس کا تیر بھی ہوتا ہے ‘ تو کیا اسے کھا لے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہاں ‘ اگر چاہے تو ۔ “ یا آپ ﷺ نے فرمایا ” کھا لے ‘ اگر چاہے تو ۔ “
تشریح :
جب یقین ہے کہ وہ شکار اس کے اپنے تیر سے مرا ہے۔تو حلال ہے۔ بشرط یہ کہ گوشت خراب نہ ہوا ہو۔
جب یقین ہے کہ وہ شکار اس کے اپنے تیر سے مرا ہے۔تو حلال ہے۔ بشرط یہ کہ گوشت خراب نہ ہوا ہو۔