كِتَابُ الصَّيدِ بَابٌ فِي الصَّيْدِ صحيح إلا قوله أو باز فإنه منكر حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا عَلَّمْتَ مِنْ كَلْبٍ أَوْ بَازٍ ثُمَّ أَرْسَلْتَهُ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكَ عَلَيْكَ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلَ قَالَ إِذَا قَتَلَهُ وَلَمْ يَأْكُلْ مِنْهُ شَيْئًا فَإِنَّمَا أَمْسَكَهُ عَلَيْكَ قَالَ أَبُو دَاوُد الْبَازُ إِذَا أَكَلَ فَلَا بَأْسَ بِهِ وَالْكَلْبُ إِذَا أَكَلَ كُرِهَ وَإِنْ شَرِبَ الدَّمَ فَلَا بَأْسَ بِهِ
کتاب: شکار کے احکام و مسائل
باب: شکار کرنے کا بیان
سیدنا عدی بن حاتم ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جس کتے یا باز کو تو نے سدھایا ہو پھر تو اسے چھوڑے اور اللہ کا نام لے ‘ تو جو وہ تیرے لیے روک رکھے اسے کھا لے ۔ “ میں نے عرض کیا : خواہ وہ اسے قتل ہی کر ڈالے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” جب وہ اسے مار ڈالے مگر اس میں سے اس نے کھایا نہ ہو تو وہ اس نے تیرے ہی لیے روک رکھا ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : باز اگر کھا بھی لے تو کوئی حرج نہیں ‘ لیکن کتا اگر کھائے تو مکروہ ہے ( حرام ہے ) لیکن اگر خون پی لے ‘ تو کوئی حرج نہیں ۔
تشریح :
یہ روایت اس سند کے ساتھ ضعیف ہے۔لیکن معناً صیح ہے۔کیونکہ دوسری صحیح روایات میں یہ بات بیان ہوئی ہے۔اس لئے بعض علماء نے اس روایت کی بھی تصیح کی ہے۔ البتہ باز کا زکر اس میں ان کے نزدیک منکر ہے۔یعنی صحیح روایات کے خلاف ہے۔
یہ روایت اس سند کے ساتھ ضعیف ہے۔لیکن معناً صیح ہے۔کیونکہ دوسری صحیح روایات میں یہ بات بیان ہوئی ہے۔اس لئے بعض علماء نے اس روایت کی بھی تصیح کی ہے۔ البتہ باز کا زکر اس میں ان کے نزدیک منکر ہے۔یعنی صحیح روایات کے خلاف ہے۔