Book - حدیث 2829

كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِي أَكْلِ اللَّحْمِ لَا يُدْرَى أَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ أَمْ لَا صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح، وحَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ ح، وحَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ ابْنُ حَيَّانَ وَمُحَاضِرٌ الْمَعْنَى، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، وَلَمْ يَذْكُرَا، عَنْ حَمَّادٍ وَمَالِكٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهُمْ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ قَوْمًا حَدِيثُو عَهْدٍ بِالْجَاهِلِيَّةِ, يَأْتُونَ بِلُحْمَانٍ, لَا نَدْرِي أَذَكَرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا أَمْ لَمْ يَذْكُرُوا، أَفَنَأْكُلُ مِنْهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >سَمُّوا اللَّهَ، وَكُلُوا<.

ترجمہ Book - حدیث 2829

کتاب: قربانی کے احکام و مسائل باب: جس گوشت کے متعلق معلوم نہ ہو کہ اس کے ذبح کرنے والے نے ( بسم اللہ ) پڑھی ہے یا نہیں ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کچھ لوگ ، جو جاہلیت سے نئے نئے نکلے ہیں ، ہمارے پاس گوشت لاتے ہیں ، ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ انہوں نے ان جانوروں کو ذبح کرتے ہوئے «بسم الله» پڑھی یا نہیں ، تو کیا ہم یہ کھا لیں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تم اللہ کا نام لو اور کھا لو ۔ “
تشریح : مسلمان کے احوال بنیادی طور پر خیر اور صلاح پر ہی محمول ہوتے ہیں۔الا یہ کہ کوئی واضح اور صریح بات سامنے آئے۔ اس لئے محض وہم وگمان کی بنا پر کسی شبے میں نہیں پڑھنا چاہیے۔جانور ذبح کرتے ہوئے جان بوجھ کر بسم اللہ چھوڑ دینا ناجائز ہے۔لیکن بھول معاف ہے۔ اور ایسی صورت میں ذبیحہ کے حلال ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے مسلمان کے احوال بنیادی طور پر خیر اور صلاح پر ہی محمول ہوتے ہیں۔الا یہ کہ کوئی واضح اور صریح بات سامنے آئے۔ اس لئے محض وہم وگمان کی بنا پر کسی شبے میں نہیں پڑھنا چاہیے۔جانور ذبح کرتے ہوئے جان بوجھ کر بسم اللہ چھوڑ دینا ناجائز ہے۔لیکن بھول معاف ہے۔ اور ایسی صورت میں ذبیحہ کے حلال ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے