كِتَابُ الضَّحَايَا بَابٌ فِي ذَبِيحَةِ الْمُتَرَدِّيَةِ منکر حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الْعُشَرَاءِ-، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَمَا تَكُونُ الذَّكَاةُ إِلَّا مِنَ اللَّبَّةِ، أَوِ الْحَلْقِ؟ قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَوْ طَعَنْتَ فِي فَخِذِهَا لَأَجْزَأَ عَنْكَ<. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا لَا يَصْلُحُ إِلَّا فِي الْمُتَرَدِّيَةِ وَالْمُتَوَحِّشِ.
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
باب: جو جانور کہیں گر گیا ہو ‘تو اسکو ذبح کرنے کا طریقہ
جناب ابوالعشراء اپنے والد سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! کیا جانور کا ذبح کرنا لبہ ( نرخرے ) سے یا حلق ہی سے ہوتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اگر تو اس کی ران میں بھی کوئی تیر وغیرہ مار دے تو کافی ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : یہ صورت صرف اس جانور میں ہے جو کہیں نیچے جا گرا ہو یا وحشی بن گیا ہو ۔
تشریح :
روایت سندا اگرچہ ضعیف ہے۔تاہم اضطراری کیفیت میں جب ذبح کی مہلت نہ ملے۔اور کہیں سے بھی خون بہہ جائے۔ تو وہ ذبح کے معنی میں ہوگا۔جیسے کہ شکار میں ہوتا ہے
روایت سندا اگرچہ ضعیف ہے۔تاہم اضطراری کیفیت میں جب ذبح کی مہلت نہ ملے۔اور کہیں سے بھی خون بہہ جائے۔ تو وہ ذبح کے معنی میں ہوگا۔جیسے کہ شکار میں ہوتا ہے