Book - حدیث 2813

كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ فِي حَبْسِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ نُبَيْشَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّا كُنَّا نَهَيْنَاكُمْ عَنْ لُحُومِهَا أَنْ تَأْكُلُوهَا فَوْقَ ثَلَاثٍ, لِكَيْ تَسَعَكُمْ, فَقَدْ جَاءَ اللَّهُ بِالسَّعَةِ، فَكُلُوا، وَادَّخِرُوا، وَاتَّجِرُوا، أَلَا وَإِنَّ هَذِهِ الْأَيَّامَ أَيَّامُ أَكْلٍ، وَشُرْبٍ، وَذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

ترجمہ Book - حدیث 2813

کتاب: قربانی کے احکام و مسائل باب: قربانی کا گوشت رکھ لینا جائز ہے سیدنا نبیشہ ہذلی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ہم نے تم لوگوں کو قربانیوں کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے سے اس لیے منع کیا تھا کہ تم سب کو گوشت پہنچ جائے اور ( اب ) اللہ تعالیٰ نے تمہیں وسعت دے دی ہے ( اور غنی کر دیا ہے ) پس کھاؤ ‘ ذخیرہ کرو اور اجر کماؤ ‘ خبردار ! یہ دن کھانے پینے اور اللہ کا ذکر کرنے کے دن ہیں ۔ “
تشریح : ان احادیث سے معلوم ہوا کہ جہاں فقراء مساکین کی کثرت ہو وہاں قربانی کا گوشت ان میں تقسیم کرنے کی بجائے ذخیرہ کرلینا صحیح نہیں ہے۔ البتہ جہاں معاملہ اس کے برعکس ہو تو وہاں اس کی کچھ گنجائش ہے ان احادیث سے معلوم ہوا کہ جہاں فقراء مساکین کی کثرت ہو وہاں قربانی کا گوشت ان میں تقسیم کرنے کی بجائے ذخیرہ کرلینا صحیح نہیں ہے۔ البتہ جہاں معاملہ اس کے برعکس ہو تو وہاں اس کی کچھ گنجائش ہے