Book - حدیث 2798

كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ مَا يَجُوزُ مِنْ السِّنِّ فِي الضَّحَايَا حسن صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صُدْرَانَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ طُعْمَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَصْحَابِهِ ضَحَايَا، فَأَعْطَانِي عَتُودًا جَذَعًا، قَالَ: فَرَجَعْتُ بِهِ إِلَيْهِ، فَقُلْتُ لَهُ: إِنَّهُ جَذَعٌ؟! قَالَ: >ضَحِّ بِهِ<. فَضَحَّيْتُ بِهِ.

ترجمہ Book - حدیث 2798

کتاب: قربانی کے احکام و مسائل باب: قربانی کے لیے کس عمر کا جانور جائز ہے؟ سیدنا زید بن خالد جہنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ میں قربانیاں تقسیم فرمائیں تو مجھے بکری کا ایک بچہ عنایت فرمایا جو جذع تھا ۔ میں اسے لے کر آپ ﷺ کی خدمت میں آیا اور عرض کیا : یہ تو جذع ہے ‘ آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے ہی قربان کر دو ۔ ‘‘ چنانچہ میں نے اس کی قربانی کر دی ۔