Book - حدیث 2789

كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِي إِيجَابِ الْأَضَاحِيِّ ضعیف حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ، عَنْ عِيسَى بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَال:َ >أُمِرْتُ بِيَوْمِ الْأَضْحَى عِيدًا جَعَلَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ<. قَالَ الرَّجُلُ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ أَجِدْ إِلَّا أُضْحِيَّةً أُنْثَى! أَفَأُضَحِّي بِهَا؟ قَالَ: >لَا, وَلَكِنْ تَأْخُذُ مِنْ شَعْرِكَ، وَأَظْفَارِكَ، وَتَقُصُّ شَارِبَكَ، وَتَحْلِقُ عَانَتَكَ، فَتِلْكَ تَمَامُ أُضْحِيَّتِكَ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ<.

ترجمہ Book - حدیث 2789

کتاب: قربانی کے احکام و مسائل باب: قربانی کا وجوب سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان کرتے ہیں کہنبی کریم ﷺ نے فرمایا ” مجھے اضحیٰ کے دن کے متعلق حکم دیا گیا ہے کہ اسے بطور عید مناؤں جسے کہ اللہ عزوجل نے اس امت کے لیے خاص کیا ہے ۔ “ ایک آدمی نے کہا : فرمائیے کہ اگر مجھے دودھ کے جانور کے سوا کوئی جانور نہ ملے تو کیا میں اس کی قربانی کر دوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” نہیں ‘ بلکہ اپنے بال کاٹ لو ‘ ناخن اور مونچھیں تراش لو اور زیر ناف کی صفائی کر لو ۔ اﷲ کے ہاں تمہاری یہی کامل قربانی ہو گی ۔ “
تشریح : فی الواقع .ّجس کسی کے پاس وسعت نہ ہو کہ وہ قربانی کرسکے۔تو نہ صرف یہ کہ اسے قربانی معاف ہے۔بلکہ اگر وہ عید الاضحیٰ کے دن نماز عید کے بعدمذکورہ کام کرلے گا تو اللہ تعالیٰ اسے اس پر ہی قربانی کا اجر عطا فرمادے گا۔ فی الواقع .ّجس کسی کے پاس وسعت نہ ہو کہ وہ قربانی کرسکے۔تو نہ صرف یہ کہ اسے قربانی معاف ہے۔بلکہ اگر وہ عید الاضحیٰ کے دن نماز عید کے بعدمذکورہ کام کرلے گا تو اللہ تعالیٰ اسے اس پر ہی قربانی کا اجر عطا فرمادے گا۔