Book - حدیث 2784

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي كِرَاءِ الْمَقَاسِمِ ضعیف حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنْ شَرِيكٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... نَحْوَهُ، قَالَ: >الرَّجُلُ يَكُونُ عَلَى الْفِئَامِ مِنَ النَّاسِ، فَيَأْخُذُ مِنْ حَظِّ هَذَا، وَحَظِّ هَذَا<

ترجمہ Book - حدیث 2784

کتاب: جہاد کے مسائل باب: مشترک مال تقسیم کرنے کی اجرت لینا سیدنا عطاء بن یسار ؓ ، نبی کریم ﷺ سے اس کی مانند روایت کرتے ہیں ۔ بیان کیا کہ کوئی لوگوں پر امیر ہو تو ( تقسیم کرتے ہوئے ) کچھ اس کے حصے میں سے لے لے اور کچھ دوسرے کے حصے میں سے ۔
تشریح : بلحاظ اسناد یہ روایات ضعیف ہیں۔مگر بااعتبار معنی ومفہوم واضح ہے۔کہ امیر اور ریئس کےلئے کسی طرح جائز نہیں کہ لوگوں کے حقوق تقسیم کرتے ہوئے ان سے کوئی چیز وصول کرے۔البتہ کسی اور کو جو اس عمل کا زمہ دار نہ ہو اگر اس سے اس کام کےلئے کہاجائے۔تو اسے حق حاصل ہے کہ کوئی مقدار معین کرکے لےلے۔ بلحاظ اسناد یہ روایات ضعیف ہیں۔مگر بااعتبار معنی ومفہوم واضح ہے۔کہ امیر اور ریئس کےلئے کسی طرح جائز نہیں کہ لوگوں کے حقوق تقسیم کرتے ہوئے ان سے کوئی چیز وصول کرے۔البتہ کسی اور کو جو اس عمل کا زمہ دار نہ ہو اگر اس سے اس کام کےلئے کہاجائے۔تو اسے حق حاصل ہے کہ کوئی مقدار معین کرکے لےلے۔