كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الْمَرْأَةِ تُسْتَحَاضُ وَمَنْ قَالَ تَدَعُ الصَّلَاةَ فِي عِدَّةِ الْأَيَّامِ الَّتِي كَانَتْ تَحِيضُ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ فِيهِ >تَدَعُ الصَّلَاةَ وَتَغْتَسِلُ فِيمَا سِوَى ذَلِكَ، وَتَسْتَثْفِرُ بِثَوْبٍ وَتُصَلِّي. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمَّى الْمَرْأَةَ الَّتِي كَانَتِ اسْتُحِيضَتْ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ.
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: مستحاضہ کا بیان اور یہ کہ (غیر ممیزہ) اپنے حیض کے دنوں کے برابر نماز چھوڑدیا کرے
سلیمان بن یسار ، سیدہ ام سلمہ ؓا سے یہی قصہ بیان کرتے ہیں ۔ اس میں ہے کہ ” نماز چھوڑ دے اور اس کے علاوہ میں غسل کرے اور کپڑے کا لنگوٹ باندھے اور نماز پڑھے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ حماد بن زید نے بواسطہ ایوب یہ روایت بیان کی تو اس میں مستحاضہ خاتون کا نام فاطمہ بنت ابی حبیش ؓا بتایا ۔
تشریح :
(1) حدیث 274۔278 سندا ُ ضعیف ہیں ۔ تاہم مسئلے کی نوعیت وہی ہے جو ان میں بیان کی گئی ہے ۔(2) علامہ احمد شاکر نے نقل کیا ہے کہ دور نبوی میں اس عارضے میں مبتلا خواتین کی تعداد دس تک شمار کی گئی ہے ۔
علامہ منذری نے پانچ نام گنوائے ہیں ۔ حمنہ بنت جحش ، ان کی بہن ام حبیبہ ، فاطمہ بنت ابی حبیش الاسدیہ ، سہلہ بنت سہیل القرشیہ اور ام المومنین سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہما۔
(1) حدیث 274۔278 سندا ُ ضعیف ہیں ۔ تاہم مسئلے کی نوعیت وہی ہے جو ان میں بیان کی گئی ہے ۔(2) علامہ احمد شاکر نے نقل کیا ہے کہ دور نبوی میں اس عارضے میں مبتلا خواتین کی تعداد دس تک شمار کی گئی ہے ۔
علامہ منذری نے پانچ نام گنوائے ہیں ۔ حمنہ بنت جحش ، ان کی بہن ام حبیبہ ، فاطمہ بنت ابی حبیش الاسدیہ ، سہلہ بنت سہیل القرشیہ اور ام المومنین سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہما۔