كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الطُّرُوقِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَلَمَّا ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ قَالَ: >أَمْهِلُوا حَتَّى نَدْخُلَ لَيْلًا، لِكَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ، وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ<. قَالَ أَبو دَاود: قَالَ الزُّهْرِيُّ: الطُّرُوقُ بَعْدَ الْعِشَاءِ. قَالَ أَبو دَاود: وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ لَا بَأْسَ بِهِ.
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: ( بغیر اطلاع ) رات کو گھر آنا ( مناسب نہیں )
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ۔ جب ( ہم مدینے کے قریب آخری پڑاؤ پر تھے ) ہم نے چاہا کہ گھروں کو جائیں ‘ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” ذرا ٹھہرو ، رات ہو لے تو جائیں تاکہ پراگندہ حال خاتون کنگھی چوٹی کر لے اور جس کا شوہر غائب تھا وہ اپنے ( زیر ناف ) بالوں کی صفائی کر لے ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ امام زہری ؓ نے کہا : «الطروق» عشاء کے بعد آنے کو کہتے ہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : مغرب کے بعد آنے میں کوئی حرج نہیں ۔
تشریح :
رسول اللہ ﷺ جب سفر سے لوٹنے اور منزل قریب ہوتی تو پیغام بر بھیج دیا کرتے تھے۔ جو شہر میں اطلا ع کردیتا تھا۔ کہ مجاہدین واپس آرہے ہیں۔ اور فلاں وقت تک پہنچ جایئں گے۔
رسول اللہ ﷺ جب سفر سے لوٹنے اور منزل قریب ہوتی تو پیغام بر بھیج دیا کرتے تھے۔ جو شہر میں اطلا ع کردیتا تھا۔ کہ مجاہدین واپس آرہے ہیں۔ اور فلاں وقت تک پہنچ جایئں گے۔