كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي سُجُودِ الشُّكْرِ صحیح حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ بَكَّارِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، أَخْبَرَنِي أَبِي عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, أَنَّهُ كَانَ إِذَا جَاءَهُ أَمْرُ سُرُورٍ، أَوْ بُشِّرَ بِهِ, خَرَّ سَاجِدًا شَاكِرًا لِلَّهِ
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: سجدہ شکر کا بیان
سیدنا ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے پاس جب کوئی خوشی کی خبر آتی یا آپ ﷺ کو بشارت دی جاتی تو آپ ﷺ اللہ کا شکر کرتے ہوئے سجدے میں گر جاتے تھے ۔
تشریح :
انسان کو جب کوئی خوشی کی خبر ملے تو سجدہ کرنا مسنون ومستحب ہے۔ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی توبہ قبول ہوئی۔ تو انہوں نے سجدہ شکر کیا۔(بخاری 4418)اور خود رسول اللہﷺ کا اپنا عمل بھی یہی تھا۔
انسان کو جب کوئی خوشی کی خبر ملے تو سجدہ کرنا مسنون ومستحب ہے۔ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی توبہ قبول ہوئی۔ تو انہوں نے سجدہ شکر کیا۔(بخاری 4418)اور خود رسول اللہﷺ کا اپنا عمل بھی یہی تھا۔