كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي التَّكْبِيرِ عَلَى كُلِّ شَرَفٍ فِي الْمَسِيرِ صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا قَفَلَ مِنْ غَزْوٍ، أَوْ حَجٍّ، أَوْ عُمْرَةٍ, يُكَبِّرُ عَلَى كُلِّ شَرَفٍ مِنَ الْأَرْضِ ثَلَاثَ تَكْبِيرَاتٍ، وَيَقُولُ: >لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، آيِبُونَ، تَائِبُونَ، عَابِدُونَ، سَاجِدُونَ، لِرَبِّنَا حَامِدُونَ، صَدَقَ اللَّهُ وَعْدَهُ، وَنَصَرَ عَبْدَهُ، وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ<
کتاب: جہاد کے مسائل
باب: دوران سفر میں بلندی پر چڑھتے ہوئے اللہ اکبر کہنا
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی غزوے ‘ حج یا عمرے ( کے سفر ) سے واپس آتے ہوئے زمین کی کسی بھی بلندی پر چڑھتے تو تین بار «الله اكبر» کہتے اور یہ دعا پڑھتے «لا إله إلا الله ، وحده لا شريك له ، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير ، آيبون تائبون عابدون ساجدون لربنا حامدون ، صدق الله وعده ، ونصر عبده ، وهزم الأحزاب وحده»” اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں ‘ اسی کی حکومت ہے ‘ تمام طرح کی تعریفیں اسی کی ہیں اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے ۔ ہم لوٹنے والے ہیں ‘ توبہ کرنے والے ہیں ‘ عبادت کرنے والے ہیں ‘ سجدہ کرنے والے ہیں اور اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں ‘ اللہ نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا ‘ اپنے بندے کی نصرت فرمائی اور تمام گروہوں کو اس اکیلے ہی نے پسپا کر دیا ۔ “
تشریح :
مسنون یہی ہے کہ بلندی پرچڑھتے ہوئے تکبیر (اللہ اکبر) اور پستی کیطرف اترتے ہوئے تسبیح (سبحان اللہ) کہاجائے۔
مسنون یہی ہے کہ بلندی پرچڑھتے ہوئے تکبیر (اللہ اکبر) اور پستی کیطرف اترتے ہوئے تسبیح (سبحان اللہ) کہاجائے۔