Book - حدیث 277

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فِي الْمَرْأَةِ تُسْتَحَاضُ وَمَنْ قَالَ تَدَعُ الصَّلَاةَ فِي عِدَّةِ الْأَيَّامِ الَّتِي كَانَتْ تَحِيضُ صحیح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، عَنْ نَافِعٍ بِإِسْنَادِ اللَّيْثِ وَبِمَعْنَاهُ قَالَ: >فَلْتَتْرُكِ الصَّلَاةَ قَدْرَ ذَلِكَ، ثُمَّ إِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَلْتَغْتَسِلْ، وَلْتَسْتَثْفِرْ بِثَوْبٍ، ثُمَّ تُصَلِّي

ترجمہ Book - حدیث 277

کتاب: طہارت کے مسائل باب: مستحاضہ کا بیان اور یہ کہ (غیر ممیزہ) اپنے حیض کے دنوں کے برابر نماز چھوڑدیا کرے صخر بن جویریہ ، نافع سے لیث کی اسناد سے اور اس کے ہم معنی روایت کرتے ہیں ۔ کہا : ” ایام حیض کی گنتی کے مطابق نماز چھوڑ دے ۔ پھر جب نماز کا وقت ہو جائے ( نماز کے ایام آ جائیں ) تو غسل کرے اور کپڑے کا لنگوٹ باندھے اور نماز پڑھے ۔ “
تشریح : حائضہ کو حیض سے پاک ہوتے ہی غسل کرنا واجب نہیں ہو جاتا بلکہ نماز کا وقت آنے پر واجب ہوتا ہے ۔ حائضہ کو حیض سے پاک ہوتے ہی غسل کرنا واجب نہیں ہو جاتا بلکہ نماز کا وقت آنے پر واجب ہوتا ہے ۔