Book - حدیث 2767

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي صُلْحِ الْعَدُوِّ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ، قَالَ: مَالَ مَكْحُولٌ وَابْنُ أَبِي زَكَرِيَّاءَ إِلَى خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، وَمِلْتُ مَعَهُمَا، فَحَدَّثَنَا عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، قَالَ: قَالَ جُبَيْرٌ: انْطَلِقْ بِنَا إِلَى ذِي مِخْبَرٍ -رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-، فَأَتَيْنَاهُ، فَسَأَلَهُ جُبَيْرٌ عَنِ الْهُدْنَةِ؟ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >سَتُصَالِحُونَ الرُّومَ صُلْحًا آمِنًا، وَتَغْزُونَ أَنْتُمْ وَهُمْ عَدُوًّا مِنْ وَرَائِكُمْ<.

ترجمہ Book - حدیث 2767

کتاب: جہاد کے مسائل باب: دشمن سے صلح کر لینے کا بیان خالد بن معدان نے بیان کیا کہ جبیر بن نفیر نے کہا کہ آئیے ہم جناب ذی مخبر ؓ کے پاس چلتے ہیں وہ نبی کریم ﷺ کے صحابی تھے ۔ تو ہم ان کے پاس گئے جبیر نے ان سے صلح کے متعلق پوچھا ‘ تو انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ ﷺ فرماتے تھے ” تم لوگ رومیوں سے ایک پر امن صلح کرو گے اور پھر تم اور وہ اپنے پیچھے ( کسی ) ایک دشمن سے قتال کرو گے ۔ “
تشریح : حسب مصلحت دشمن سے صلح کی جاسکتی ہے۔ یہ حدیث کتاب الملاحم میں تفصیل سے آئے گی۔سنن ابی دائود۔الملاحم۔حدیث 4292) حسب مصلحت دشمن سے صلح کی جاسکتی ہے۔ یہ حدیث کتاب الملاحم میں تفصیل سے آئے گی۔سنن ابی دائود۔الملاحم۔حدیث 4292)